حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، لکھنؤ/ سنی وقف بورڈ میں انتخابات کے بعد شیعہ وقف بورڈ میں بھی انتخابات کرائے جانے سے متعلق معاملے کی سماعت ہائی کورٹ میں چل رہی ہے۔ اسی دوران عدالت میں 25 مارچ کی سماعت سے پہلے یوگی حکومت نے آدھی رات کو ایک بڑا فیصلہ لیا ہے۔
بدھ کے روز یوگی حکومت نے اپنے منتظم کی تقرری کا فیصلہ واپس لے لیا ہے۔ ای ٹی وی بھارت کو موصولہ اطلاعات کے مطابق 16 مارچ کو منتظم مقرر کرنے کا فیصلہ عجلت میں واپس لیا گیا ہے۔ حکومت نے پرنسپل سکریٹری اقلیتی بہبود بی ایل مینا کو شیعہ وقف بورڈ کا منتظم مقرر کیا تھا، لیکن عدالتی معاملے کی وجہ سے حکومت کو اپنا فیصلہ واپس لینا پڑا۔
اتر پردیش حکومت نے سنی وقف بورڈ کے بعد اب شیعہ وقف بورڈ میں بھی انتخابات کرانے کا فیصلہ کیا ہے۔ اترپردیش شیعہ سینٹرل وقف بورڈ میں 20 اپریل کو انتخابات ہوں گے۔ اس کا نوٹیفکیشن جلد جاری کیا جائے گا۔ نوٹیفیکیشن جاری ہوتے ہی شیعہ وقف بورڈ میں انتخابی سرگرمیاں شروع ہوجائیں گی۔ شیعہ وقف بورڈ میں 8 ممبران منتخب اور ریاستی حکومت کی جانب سے تین ممبران نامزد ہوکر بورڈ میں پہنچیں گے۔